بیرون ممالک پاکستان بھیک مانگنے کے مختلف طریقے اپناتے ہیں
اسلام آباد، کیو نیوز ، مانیٹرنگ ڈیسک
وزارت خارجہ پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب حرمین الشریفین سمیت ایران، عراق، اردن وغیرہ کے مقدس مقامات اور زیارات پر 90 فیصد بھکاریوں اور جیب کتروں کا تعلق پاکستان سے نکلا ہے۔ اس حوالے سے عراقی وزارت داخلہ نے جیلوں میں جگہ کی کمی کا بھی مسئلہ اٹھا دیا۔
ایک صارف نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں دو بڑی عمر کے باریش دو افراد کو دکھایا گیا ہے جو اپنے آپ کو معزور ظاہر کرکے بھیک مانگتے ہیں ویڈیو بنانے والا شخص کہتا ہے کہ یہ لوگ ہیں جو ملک پاکستان کو بدنام کررہے ہیں لاکھوں روپے دیکر بیرون ممالک آتے ہیں صرف بھیک مانگنے کیلئے۔
سعودی عرب متحدہ عرب امارات کے حکام کی طرف سے بار ہا پاکستانی حکام کو یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان سے آنے والے لوگوں میں بکھاری آر جرائم پیشہ لوگوں کو بڑی تعداد ہوتی ہے جو ہمارے لئے مسائل پیدا کررہے ہیں اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سے سعودی عرب جانے والے بکھاری عمرہ ہے ویزہ پر جاتے ہیں اور اس دوران ہو بھیک مانگ کر موٹی رقم بناتے ہیں جبکہ حج کے دوران بھی بڑی تعداد میں بکھاری بھیک مانگنے سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔
مختلف ممالک کے سفر کرنے والے سینئر کشمیری صحافی محمد عارف عرفی نے (کی نیوز) کو بتایا کہ بیرون ممالک مختلف طریقوں سے پیسے مانگے جاتے ہیں کہیں صاف ستھرے کپڑے پہنے آجاتا ہے جو کہے گا کہ اس کا پرس گم ہو گیا ہے اس کے پاس پیسے نہیں واپسی کیلئے اسی طرح مختلف بہانوں سے بھی پیسے مانگے جاتے ہیں ہمارا مختلف ممالک کے سفر کے دوران ایسے لوگوں کو دیکھنے کا اتفاق ہوا بھیک مانگنے والے اکثر عرب ممالک کا رخ کرتے ہیں جہاں مذہبی مقامات ہیں۔
عرب ممالک میں مساجد، مدارس کے نام اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جاری تحریک اور وہاں کے لوگوں کے نام بھی پیسے جمع کئے جاتے ہیں اس حوالے سے ماضی میں سعودی عرب اور دوبئی میں گرفتاریوں بھی ہو چکی ہیں۔ بھیک مانگنے والوں میں خواتین کی تعداد بھی قابل ذکر شامل ہے۔