وادی نیلم جلد کی متعدی بیماری سے بڑی تعداد میں جانور ہلاک۔
امیرالدین مغل
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی وادی نیلم میں ان دنوں شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ ان کے پالتو جانوروں میں تیزی سے پھیلتی متعدی بیماری ہے۔
اچانک اور تیزی سے پھیلنے والی اس بیماری سے وادی نیلم کے بالائی علاقوں میں تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے اب تک سیکڑوں جانور گائے وغیرہ ہلاک ہو چکی ہیں ۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی ایک ویڈیو میں لگ بھگ ایک درجن افراد گاؤں ساؤناڑ میں مردہ گائے کو گھسیٹتے ہوئے دیکھے ہیں۔
گاؤں ساؤ ناڑ سے ہی تعلق رکھنے والے مقامی سماجی کارکن لیاقت سرور کا کہنا ہے کہ ان کے گاؤں میں اب تک درجنوں گائے ہلاک ہو چکی ہیں جبکہ لوگوں کے جانوروں کی اکثریت بیماری میں مبتلا ہے لوگ مردہ جانوروں کو دریا میں پھینک رہے ہیں ۔
لیاقت سرور کے مطابق ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی امدادی ٹیم علاقے میں نہیں پہنچی۔
اس سلسلہ میں وادی نیلم کے صدر مقام اٹھمقام میں جب محکمہ امور حیوانات کے ویٹرنری آفیسر وقاص بٹ سے رابطہ کیا گیا تو وہ اس وقت وہ ضروری ادویات لیکر متاثرہ علاقوں کی طرف روانہ ہونے کی تیاری کررہے تھے ان کے مطابق۔ Lumpy skin disease( LSD) متعدی بیماری ہے اس کی روک تھام کیلئے محکمہ ویکسینیشن کرتا ہے لیکن زمیندار ویکسینیشن کرانے میں بعض اوقات لاپرواہی برتے ہیں اور جب ایک دو جانوروں میں یہ بیماری پیدا ہوتی ہے تو پھر یہ تیزی سے پھیلتی ہے آج کل ساون کا مہینہ ہے ہوا میں نمی ذیادہ ہونے کی وجہ سے بھی بیماری تیزی سے پھیلتی ہے دوسرا یہ کہ لوگ پہاڑوں پر عارضی بستیوں میں مقیم ہیں جہاں جانور کھلے میں ایک ساتھ چرتے ہیں جس کی وجہ سے بیماری شدت سے پھیل جاتی ہے ۔
وادی نیلم کو سن 2004 میں تحصیل سے ضلع کا درجہ دیا گیا اور رقبے کے حساب سے یہ ضلع پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کل رقبے کا تقریباً چالیس فیصد بنتا ہے لیکن حکومت نے تاحال اس ضلع میں محکمہ امور حیوانات کا ضلعی دفتر قائم کیا ہے اور نا ہی یہاں مطلوبہ ادویات دستیاب ہیں حتی کہ کہیں جانا پڑے سٹاف کے پاس آنے جانے کیلئے گاڑی تک نہیں اس حوالے سے جب سیکرٹری محکمہ امور حیوانات سردار جاوید ایوب سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وادی نیلم کے متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں اور بیماری پر قابو پایا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ ضلع نیلم میں محکمہ امور حیوانات ہی استعداد کار بڑھانے اور وہاں کی مطلوبہ ضروریات مہیا کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔