بھارت کا دھشت گردانہ منصوبہ ناکام کریں گے، انوار الحق

شئر کریں

مظفرآباد، سیف الاسلام(کی نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ بھارت نے انتشار پھیلانے اور جھوٹے پراپیگنڈے کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے ہیں اب اس کا اگلا ہدف پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں دھشت گردی کرانا ہے لیکن بھارت کے ان عزائم کو ناکام بنائیں گے اور مودی ڈاکٹرائن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

وزیراعظم ہاؤس مظفرآباد میں اپنی کابینہ کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس خطے میں انتشار کو ہوا دینا بھارت کے عزائم کو کامیاب بنانے کے مترادف ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں کہ بھارت نے یہاں انتشار پھیلانے کیلئے فنڈنگ کی اس پر تحقیقات کررہے ہیں۔
انوار الحق نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے تحریک کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کیا اور ان کے مطالبات پورے کئے صدارتی آرڈیننس بھی واپس لیا انوار الحق نے کہا کہ میں عوامی ایکشن کمیٹی کا بھی شکر گزار ہوں کہ انہیں نے بھی اپنی احتجاجی تحریک کو پر امن رکھا۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری انوار الحق نے کہا کہ اگر ڈرون کیمرے سے کنٹرول لائن کو دیکھا جائے تو کنٹرول لائن پار (بھارت کے زیر انتظام کشمیر) میں جنگلات نظر آتے جبکہ ہماری طرف (پاکستان کے زیر انتظام کشمیر) میں علاقے جنگل سے خالی ہیں۔

انوار الحق کا کہنا تھا کہ جنگلات میں لگنے والی آگ جن بھوت نہیں بلکہ مقامی لوگ لگاتے ہیں ایسے میں جنگل کا نقصان ہوتا ہے ہم جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کیلئے محکمہ جنگلات کو آلات اور دیگر وسائل مہیا کررہے ہیں قیمتی لکڑ سمگل کرنے والوں کے خلاف کاروائی کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت تعمیر و ترقی کیلئے جلد ویژن 2025 کا اعلان کر رہی ہے

اپنے خلاف حالیہ دنوں میں تحریک عدم اعتماد لانے کی کوششوں کے حوالے سے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ اپوزیشن میرے خلاف ریکوزیشن پر 14 دستخط نہیں کرا سکی جب بھی اپوزیشن کے پاس تحریک عدم اعتماد کیلئے اراکین اسمبلی کی مطلوبہ تعداد پوری ہوئی میں خود اقتدار چھوڑ دوں گا انہوں کہا کہ میری اتحادی جماعتوں کے سربراہان میری اپوزیشن کر رہے ہیں جن کے بیٹے میری حکومت میں شامل ہیں۔

مصنف کے بارے میں

admin

شئر کریں

مزید خبریں پڑھیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *