اوورسیز کھلاڑیوں کو PSL میں شامل کیا جائے،نیئر شہزاد کا خط
اوورسیز ورلڈ کرکٹ کمیونیٹی کے CEO نئیر شہزاد عبّاسی نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان سپر لیگ کے فرنچائز مالکان کو ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ملک مقیم کھلاڑیوں کو پاکستان پریمیئر لیگ میں کھیلنے کا موقع دیا جائے۔
اوورسیز ورلڈ کرکٹ کمیونٹی کے سی ای او نئیر شہزاد عبّاسی کی جانب سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز مالکان اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھیجا گیا خط ایک اہم اقدام ہے۔ اس خط میں اوورسیز پاکستانی کھلاڑیوں کو پی ایس ایل میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
یہ تجویز نہ صرف اوورسیز پاکستانی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر موقع فراہم کرے گی بلکہ پاکستان کرکٹ کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ خط میں نئیر شہزاد عبّاسی نے لکھا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کے بہت سے پلئیر ایسوسیٹ ممالک میں کرکٹ کھیل رھے ھیں اور اس کے ساتھ ساتھ بہت سے ممالک میں بہترین پرفارم کر رھے ھیں ان پلیئرز کو پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن میں بھرپُور موقع دیا جائے ، نئیر عبّاسی کی تجویز ہے کہ ہر ٹیم میں ایک ایک اوورسیز پاکستانی پلیئر کو لازمی ٹیم میں شامل کیا جائے ۔ نئیر عبّاسی نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں دنیائے کرکٹ کے ٹاپ پلیئرز کھیلتے ہیں ان پلیئرز کے ساتھ کھیل کر ان تمام ایسوسیٹ ممالک کے پاکستانی اوورسیز پلیئرز کو مزید ایکسپیور ملے گا اور پھر جب یہ اپنی ٹیم کی کھیلیں گے تو وہ انکی ٹیم کے لئے اور کمیونیٹی کے لئے مثبت سائن ہوگا ۔۔
ان کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کیا جائے جو بیرونِ ملک رہتے ہیں اور کرکٹ کے میدان میں مہارت رکھتے ہیں ، دنیا بھر کی جو ٹاپ کرکٹ لیگ کھیل رھے ھیں یا پھر کاؤنٹی کرکٹ کھیل رھے ھیں اور بہترین پرفارمنس بھی دے رھے ھیں لیکن ان کے پاس پاکستان کی قومی یا ڈومیسٹک ٹیم میں کھیلنے کے مواقع محدود ہیں۔
ان پلیئرز کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بہت سارے لیول 2، لیول 3، اور لیول 4 کوچز کی بھی بڑی تعداد اوورسیز میں موجود ہے ان تمام کوچز کو بھی پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن موقع دیا جائے اور ان کے تجربات سے بھی فائدہ ااٹھا جا سکتا ہے۔
. ٹیلنٹ کی شناخت:
اوورسیز پاکستانی کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے لانے اور ان کا کرکٹ کیریئر بہتر بنانے کے لیے یہ ایک بہترین پلیٹ فارم ہو سکتا ہے۔
. پی ایس ایل کی کشش میں اضافہ:
اوورسیز کھلاڑیوں کی شمولیت سے پی ایس ایل کی شہرت میں اضافہ ہوگا اور یہ مزید بین الاقوامی توجہ حاصل کرے گا۔
. کمیونٹی کا رابطہ:
اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ کرکٹ کے ذریعے مضبوط تعلقات قائم ہوں گے، جس سے ملک کے لیے مثبت سفارتی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ ان پلیئرز کی شمولیت سے اوورسیز پاکستانیوں کی پاکستان سوپر لیگ میں مزید دلچسپی بڑھے گی ۔
. کرکٹ کا فروغ:
دنیا بھر میں کرکٹ کے فروغ میں مدد ملے گی اور پاکستان کرکٹ کو مزید باصلاحیت کھلاڑیوں کا پول میسر آئے گا۔
اِس تجویز سے اوورسیز پاکستانی و کشمیری پلیئرز کے لیے ایک مثبت پیغام جائےگا اور اوورسیز کمیونیٹی کا پاکستان کرکٹ کے ساتھ اعتماد بڑھے گا بشرطیکہ اسے فرنچائز مالکان اور پی سی بی کی جانب سے مثبت پذیرائی ملے۔ اگر اس تجویز پر عمل کیا گیا تو پی ایس ایل میں مزید تنوع اور دلچسپی دیکھنے کو ملے گی۔