نواتری تہوار سے شاردا کا تعلق

نواتری تہوار سے شاردا کا تعلق

شئر کریں

بھارت سمیت دنیا بھر کے ہندو ہر سال نوراتری کا تہوار نیکی کی بدی پر جیت کی یاد کے طور پر مناتے ہیں۔

ہندو مذہب کے کلینڈر کے ساتویں مہینے ‘اشون’ کا چاند نظر آتے ہی نوراتری کا تہوار شروع ہوجاتا ہے۔ نواتری تہوارطلب نو راتوں کا تہوار ہے جو مسلسل نو دن جاری رہتا ہے۔
نوراتری کے تہوار کو دُرگاہ پوجا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ لفظ نوراتری ‘نو راتیں’ سے نکلا ہے۔ اِس تہوار میں نو دن بَرت یا روزے رکھے جاتے ہیں۔

نوراتری کا آغاز دیے جلا کر چراغاں کرکے کیا جاتا ہے۔ دُر گاہ ماتا کی آرتی اُتاری جاتی ہے چڑھاوے کے طور پر پھل اور پھول چڑھائے جاتے ہیں۔ اس موقع پر بھجن گایا جاتا ہے جو کہ نوراتری کا خاص جز ہے۔

اس دوران شرکا ڈانڈیا رقص اور گربا کرتے ہیں نوراتری کے دسویں دن دسہرا کاجشن منایا جاتا ہے جو رام کی راون پر فتح کا جشن ہے ہندو روایت کے مطابق یہ تہوار نیکی کی بدی پر جیت کی یاد دلاتا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے گزرتے دریائے نیلم یا کشن گنگا کے کنارے پر ہر سال نواتری کی پوجا کیجاتی ہے کیوں کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی وادی نیلم کے سیاحتی و تاریخی علاقے شاردہ کا نام ہندومت کی ’شاردہ دیوی‘ کے نام سے منسوب ہے، جو علم اور فن کی دیوی سمجھی جاتی ہیں اور انھیں سرسوتی دیوی بھی کہا جاتا ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بسنے والے ہندو پنڈتوں سمیت بھارت میں آباد بہت سے ہندو شاردا آمد کے خواہشمند ہیں اور اس سلسلہ میں وہ سالوں سے شاردا یاترا کے نام سے تحریک چلا رہے ہیں۔

سیو شاردا کے نام سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بننے والی کمیٹی نے کنٹرول لائن کے پار بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقہ ٹیٹھوال میں شاردا کی شکل سے مشابہت رکھنے والا مندر تعمیر کیا ہے نواتری سمیت دیگر یاترا یہاں دریائے نیلم یا کشن گنگا ہے کنارے کیجاتی ہے اور چند سال قبل جب کنٹرول لائن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہوا ہے اس کے بعد علاقے میں امن ہے بھارت کے مختلف شہروں سے سیاح اور ہندو مذہب کے ماننے والے لوگ اس علاقے کی سیاحت کیلئے آتے ہیں۔


شئر کریں

مزید خبریں پڑھیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *