وادی نیلم، صحافی، میڈیا ایکٹوسٹ کا نو روزہ ریمانڈ، رہائی کیلئے مظاہرے۔
وادی نیلم( کی نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی وادی نیلم میں گورنمنٹ کالج کی طالبات کی فوجی کیمپ میں اسلحہ کی تربیت مخالفت پر گرفتار صحافی اور میڈیا ایکٹوسٹ کو سوموار کے روز مقامی عدالت نے نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب گرفتاریوں کے خلاف مظاہرے کئے جا رہے ہیں پیر کے روز وادی نیلم کے صدر مقام اٹھمقام کے بنتل چوک میں ہونے والے مظاہرے میں مقامی صحافیوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی مظاہرین نے گرفتار صحافی ،سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا مظاہرہن کا کہنا تھا کہ اگر گرفتار شدگان کو رہا نا کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیح کیا جائے گا۔
منگل کے روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پریس کلب کے باہر بھی صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے مظاہرین کی گرفتار شدگان سے اظہار یکجتی کرتے ہوئے ان کی رہائی کیلئے نعرہ بازی بھی کی۔
گرفتار ہونے والے مقامی صحافی حیات اعوان سوشل میڈیا ایکٹوسٹ وصی خواجہ اور اظہر مغل پر الزام ہے کہ انہوں نے گورنمنٹ کالج کی طالبات کی فوجی کیمپ میں اسلحہ چلانے کی تربیت کے خلاف سوشل میڈیا ہو قابل اعتراض پوسٹ کی تھیں۔
نیلم پریس کلب کے صدر جاوید اسد اللہ نے اٹھمقام میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریس کلب پر کچھ نقاب پوش افراد نے گزشتہ دنوں اس وقت حملہ کیا تھا جب وہاں کالج کی طالبات پریس کانفرنس کرنے آئی تھی ہم نے بھی پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کیلئے باقاعدہ درخواست دی ہے لیکن ہماری درخواست پر کوئی کاروائی نہیں ہوئے جبکہ صحافیوں کو سوال پوچھنے پر وضاحت دینے کے بجائے گرلز کالج کی پرنسپل کی درخواست پر گرفتار بھی کر لیا گیا ہے جو کہ انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔