عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کے چوتھے روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت اور ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

کشمیر متنازعہ صدارتی آرڈیننس واپس ہڑتال ختم۔

شئر کریں

مظفرآباد، سیف الاسلام

عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کے چوتھے روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت اور ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا حکومت نے متنازعہ صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا جبکہ دیگر مطالبات بھی منظور کر لئے جس کے بعد ایکشن کمیٹی نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

صدارتی آرڈیننس واپس لینا کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جبکہ ایکشن کمیٹی کے تین ممبران اور حکومت کی طرف سے وزیر صحت انصر ابدالی کے دستخطوں سے 12 نکات پر مشتمل معاہدہ بھیج سامنے آگیا ہے یہ معاہدہ کوہالہ ہے موسم پر ایکشن کمیٹی کے حوالے کیا گیا جس کے بعد کوہالہ سے عوامی ایکشن کمیٹی برارکوٹ روانہ ہو گئے جہاں وہ اجتماع میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرے گی۔

معاہدہ کے مطابق آرڈیننس کے تحت گرفتار افراد کو رہا کر دیا گیا
اس سے قبل حکمران اتحاد میں شامل پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے بھی آرڈیننس واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

معاہدے کے مطابق بجلی کے کمرشل بلات پر بھی فارمولہ طے پا گیا ہے تمام ایف آئی آرز 90 روز میں واپس کی جائیں گی، معاہدہ کے مطابق ملازمت سے نکالے گئے ملازمین کو بحال کیا جائے گا زخمیوں کی مالی اعانت کیجائے جائے گی بجلی کا ٹیرف طے کیا جائے گزشتہ احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والے نوجوان کے ورثا کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی اور دیگر نکات شامل ہیں
معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ ایکشن کمیٹی نے 23 جنوری 2025 کو اعلان کردہ احتجاج کی کال بھی واپس لے لی ہے۔

ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ متنازعہ آرڈیننس واپس لینے کے بعد وزیر اعظم انوار الحق مستعفیٰ ہو جائیں۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ اب آرڈیننس واپس لینا بعد از مرگ علاج کے مترادف ہے آزادکشمیر میں برسر اقتدار ہائبرڈ رجیم مکمل فیل ہو گیا معاملات پر امن طور پر طے کرنے میں ایکشن کمیٹی نے مثبت طرز عمل کا مظاہرہ کی


شئر کریں

مزید خبریں پڑھیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *