مظفرآباد، کی نیوز
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت
مظفرآباد میں پولیس کی طرف سے مہنگی بجلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مظاہرین پر لاٹھی چارج شیلنگ دن بھر مظفرآباد کی سڑکوں پر پتھراؤ جاری رہنے کے بعد دونوں اطراف سے ہونے والے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد زندگی معمول پر آ گئی ہے تاہم کل سے تاجروں نے دوبارہ احتجاج شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
انجمن تاجران کے صدر شوکت نواز میر نے (کی نیوز) کو بتایا کہ ان کا احتجاج پر امن تھا کسی نے پتھر نہیں مارا نا کسی نے کسی املاک کو نقصان پہنچایا پھر انتظامیہ اور پولیس نے لاٹھی چارج کیوں کیا اس کی سمجھ نہیں آئی حالانکہ ہم نے کہا تھا کہ ہم حکومت کو دو اکتوبر تک اپنے مکمل مطالبات دیں گے پھر حکومت فیصلہ کرتی کہ یہ جائز ہیں کہ نہیں پولیس ہمارے اور حکومت کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے چالیس رہنما و کارکنان گرفتار کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر مظفرآباد راجہ طاہر ممتاز نے(کی نیوز) سے گفتگو میں بتایا کہ سڑکیں بند کرنے پر صرف 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اگر اور بھی کسی نے سڑک بند کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف کاروائی ہوگی ہم نے صرف دو گھنٹے کیلئے پریس کلب کے پاس جلسہ کرنے کی مظاہرین کو اجازت دی ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہروں باغ، راولاکوٹ، کوٹلی سمیت دیگر میں بھی مہنگی بجلی مہنگے آٹے سمیت دیگر مطالبات کو لیکر احتجاج جاری ہے پولیس نے مظاہرہ کرنے والے کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے اور کئی مقامات پر احتجاجی کیمپ بھی اکھاڑے ہیں۔