مظفرآباد،رپورٹ و عکاسی امیرالدین مغل
ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جس طرح ہمالیہ کے جموں کشمیر ریجن میں درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے اگلے پچاس سال میں جموں کشمیر کے صدیوں پرانے گلیشیئرز جو کے اسی فیصد پانی کا زریعہ ہیں پگھل کر ختم ہو جائیں گے دنیا کا درجہ حرارت موجودہ صدی کے دوران ایک سینٹی گریڈ بڑھا ہے اور جموں کشمیر کو دو سینٹی گریڈ اضافہ ہوا ہے جب کے اگلے پچاس سال میں دو سے تین سینٹی گریڈ مزیر اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جموں کشمیر میں موسم سرما اور موسم بہار کے دورانیہ میں پچھلے پچاس سالوں کے دوران کمی واقع ہو رہی ہے موسم سرما کے دورانیہ میں 30 دنوں کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ گرمیوں کا دورانیہ 30 دن بڑھ گیا ہے۔
ان خدشات کا اظہار پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کلائمیٹ چینج سنٹر EPA اور بین الاقوامی تنظیم اسلامک ریلیف کے زیر اہتمام منعقدہ ایک روزہ سیمینار میں کیا جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے شعور اور آگاہی فراہم کرنا تھا۔
اس سیمینار کے دوران ڈائریکٹر محکمہ وائلڈ لائف نعیم افتخار ڈار، مرکز برائے موسمیاتی تبدیلیاں ، ادارہ تحفظ ماحولیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار محمد رفیق خان ، یونیورسٹی اف آزادکشمیر کے پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں شاہین ،اسلامک ریلیف کے ایریا پروگرام منیجر خواجہ ذیشان مقبول ، ڈاکٹر ممتاز حسین مغل ، راجہ عتیق سمیت زراعت ، تعلیم، پبلک ہیلتھ سمیت دیگر محکموں کے نمائندگان نے بھی خطاب کیا۔
ڈاکٹر سردار محمد رفیق خان نے ورکشاپ میں دی گئی پریزنٹیشن میں خطرناک اعداد و شمار سے شرکا کو آگاہ کیا ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 17 سالوں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں جنگلات کے کٹاؤ کی وجہ سے جنگلات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور شہری آبادیوں میں آبادی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے سب سے ذیادہ آبادی باغ شہر کی بڑھی جہاں گزشتہ 17 سالوں میں 236 فیصد اضافہ ہوا مظفرآباد شہر کی آبادی 154 فیصد بڑھی۔
موسم سرما کا دورانیہ کم ہونے کی وجہ سے برفباری کا دورانیہ غیر متوقع طور پر تبدیل ھو رہا ھے۔ درجہ حرارت میں اضافہ گلیشیئرز کو پگھلا رہا ہے گزشتہ کچھ سالوں میں 4 ہزار ہیکٹرز گلیشیئرز پگھل چکے ہیں۔ اگر یہی صورتحال رہی تو اگلے پچاس سالوں میں سارے کے سارے گلیشیئر پگھل جائیں گے۔ جس سے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نقل مکانی کا امکان بہت زیادہ ھو جائے گا۔
گلیشیئرز پگھلنے سے گلیشیئرز والی جھیلیں ابھر رہی ہیں تازہ اعداد و شمار کے مطابق گلیشیئرز جھیلوں کی تعداد 76 تک پہنچ چکی ہے اور ان میں سے کئی جھیلیں پھٹ سکتی ہیں جس سےGLOF نما سیلاب آئیں گے۔
ڈاکٹر سردار محمد رفیق نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے والی گرین ہاؤس گیسز میں اضافہ میں پاکستان کا کردار 0.8 فیصد ہے جو کہ ایک فیصد بھی نہیں بنتا لیکن موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان اور جموں کشمیر کا نمبر 2021 کی رپورٹ کے مطابق آٹھواں ہے 2022 کی آنے والی رپورٹ میں پانچویں یا چھٹے نمبر پر آ سکتا ہے۔ لہزا ضرورت اس امر کی ھے کے ہم کلائمیٹ چینج پالیسی کو نافذ کرتے ہوئے مستقبل کی پائیدار منصوبہ بندی کریں۔