افغانستان،زرعی انقلاب کیلئے بن رہی ہے دنیا کی بڑی نہر۔

شئر کریں

کابل، مانیٹرنگ ڈیسک

چالیس سالہ جنگ سے تباہ حال افغانسان نے ایسے منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے جس سے افغانسان اگلے چند سالوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
ان بڑے منصوبوں میں سے ایک 285 کلو میٹر طویل پانی کی نہر کا منصوبہ ہے۔
پامیر کے پہاڑی سلسلہ سے نکلتے دریا آمو جسے Oxus River بھی کہا جاتا ہے اس دریا کے پانی کو نہر کے زریعہ دن علاقوں سے گزارا جائے گا جو ریگستان ہیں اور اس پانی کے زریعہ اس علاقے کو سرسبز کھیتوں میں بدلا جائے گا تاکہ یہاں سے وافر مقدار میں غلہ پیدا کرکے افغانستان کو خوراک میں خود کفیل بنایا جائے۔
اس وقت افغانسان خوراک کیلئے پاکستان سمیت دیگر ہمسائیہ ممالک پر انحصار کرتا ہے۔
گزشتہ سال یعنی 2022 میں اس نہر پر کام شروع کیا گیا مقامی 200 ٹھیکیدار اس کام
میں مصروف ہیں مجموعی طور پر 7000 مختلف مشینیں اور ٹرک کام کررہے ہیں اب تک 100کلو میٹر کھدائی کا کام مکمل ہو چکا ہے نہر کو 2025 تک مکمل کرنے کا حدف مقرر کیا گیا ہے۔
اس نہر کی تعمیر سے نہر کے ارد گرد علاقوں سمیت مجموعی طور پر پانچ لاکھ ایکڑ سے زائد علاقے کو سیراب کیا جائے گا اس نہر کی تعمیر پر ہمسایہ ممالک نے اعتراض اٹھایا ہے کیوں کہ نہر کی تعمیر ہے بعد دریائے آمو کے پانی میں پچاس فیصد کمی واقع ہو جائے گی افغانسان کی حکومت ان تحفظات کو دور کرنے کیلئے مصروف ہے۔
افغانسان ہمیشہ سے پانی کی کمی کا شکار رہا ہے جنگوں کی وجہ سے پانی کی کمی میں ۔زید شدت آئی ہے اور افغانسان خوراک کے حوالے سے مزید مشکلات کا شکار رہا ہے۔
افغانسان میں چار دریا ہیں جن سے افغانسان پانی کی ضرورت پوری کرہا ہے۔


شئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں