اٹک، دریائے سندھ 59 انسانوں کو نگل گیا۔
اٹک مانیٹرنگ ڈیسک
پاکستان کے ضلع اٹک سے گزرتے ہوئے دریائے سندھ میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 59 ہو گئی ہے۔
اٹک خورد کے مقام پر دریا سندھ کا تیز رفتار پانی دریا ہے اندر کالے پتھر اور غاریں نہانے والے افراد کی موت کا بڑا سبب ہیں گزشتہ تین ماہ میں ڈوبنے والے افراد میں سے ریسکیو اہلکاروں کے مطابق 43 افراد کی لاشیں نکالی جا سکی ہیں۔
ریسکیو اہلکاروں نے دریا میں نہانے والوں کو دریا میں نہانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دریا میں نہانے والے سیفٹی جیکٹ استعمال نہیں کرتے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات ہوتی ہیں۔
ضلع اٹک کی انتظامیہ کی جانب سے اٹک میں دریا میں نہانے پر دفعہ 144 نافذ کر کے دریا میں نہانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
انتظامیہ نے علما کرام ،اساتذہ اور نمبرداروں کے زریعہ آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے تاکہ بچوں اور نوجوانوں کو سمجھایا جائے کہ دریائے سندھ میں نہانا موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔